بلاول پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کے لیے تیار

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیر کو عہد کیا کہ اگر عوام نے ان کی پارٹی کو اگلے عام انتخابات میں مرکز میں حکومت بنانے کے لیے ووٹ دیا تو وہ صوبائی خودمختاری کا عمل مکمل کریں گے۔
بلاول جو کہ انتخابی مہم پر ہیں، سکھر میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ وفاقی وزارتیں تھیں جو 18ویں آئینی ترمیم کے بعد بے کار ہوگئیں۔ لیکن پھر بھی، انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف یہ وزارتیں موجود ہیں بلکہ وفاقی بجٹ سے 100 ارب روپے کھا رہی ہیں۔
بلاول نے وعدہ کیا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو صوبائی خودمختاری کے عمل کو مکمل کریں گے۔ انہوں نے بیوروکریسی پر صوبائی خودمختاری میں رکاوٹ ڈالنے اور صوبوں کو وفاق کی منتقلی کو روک کر عوام کے پیسے اور وسائل کو ضائع کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
پی پی پی کے سربراہ نے ہجوم سے کہا کہ ’’میرے خیال میں ابھی تک انحراف کا سفر مکمل نہیں ہوا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ (عوام) سے وعدہ کرتا ہوں کہ اگر آپ وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کو دے دیں تو ہم صوبائی خودمختاری کا باقی ماندہ کام مکمل کر لیں گے۔
ان کے مطابق، کچھ وزارتیں ایسی تھیں جو وفاقی سطح پر موجود تھیں، حالانکہ ان کے کام 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو دے دیے گئے تھے۔
تاہم انہوں نے ان وزارتوں کے نام نہیں بتائے۔ بلاول نے کہا کہ وہ وزارتیں وفاقی بجٹ سے تقریباً 100 ارب روپے ایسے وقت کھا رہی ہیں جب مرکز معاشی طور پر ٹوٹ چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت یہ محکمے صوبوں کو واپس کر دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح وفاقی فنڈز سے 100 ارب روپے بچ جائیں گے جو تعلیم اور فلاحی منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔ انہوں نے حامیوں سے کہا کہ ان کے بیان کردہ عزم کو کھوکھلے نعرے کے طور پر نہ لیا جائے جو کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی پہچان ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 2015 تک صحت کا نظام بہت سست روی سے تبدیل ہوا لیکن قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے اسے مسلسل رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
حکومتی اداروں پر مزید تنقید کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ جب بھی قربانی کا وقت آیا وفاقی بیوروکریسی سارا بوجھ عام لوگوں پر ڈال دیتی ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کی حکومت اس کی اجازت نہیں دے گی۔